ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / حکومت نے مانگی تھی ریزرو بینک سے صلاح؛ حکومت کی صلاح پرہی ریزرو بینک نے کی تھی نوٹ بندی کی سفارش

حکومت نے مانگی تھی ریزرو بینک سے صلاح؛ حکومت کی صلاح پرہی ریزرو بینک نے کی تھی نوٹ بندی کی سفارش

Wed, 11 Jan 2017 01:58:53  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی 10/ جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی)  ریزرو بینک نے تسلیم کیا ہے کہ نوٹ بندی کے ٹھیک ایک دن پہلے حکومت نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کا قانونی جواز ختم کرنے کے بارے میں غور کرنے کو کہا تھا. مرکزی بینک کے اس موقف کا ذکر پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی یعنی پی اے سی کے سامنے پیش کئے گئے دستاویزات میں کیا گیا ہے. تاہم حکومت اب تک کہتی رہی ہے کہ ریزرو بینک کے مرکزی بورڈ کی سفارش کی بنیاد پر ہی کابینہ نے نوٹ بندی کی تجویز پر مہر لگائی.

نوٹ بندي کو لے کر روز نئے حقائق سامنے آ رہے ہیں. تازہ معاملہ ریزرو بینک کی جانب سے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش کئے گئے بیک گرائونڈ نوٹس سے منسلک ہے. اس نوٹ میں مرکزی بینک نے صاف کیا کہ حکومت نے 7 نومبر 2016 کو مشورہ بھیجا کہ جعلی نوٹ، دہشت گردی کے لئے فائنانسنگ اور کالے دھن کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ریزرو بینک کا مرکزی بورڈ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کی قانونی جواز ختم کرنے کی تجویز پر غور کر سکتا ہے. چونکہ نقد میں کئے گئے لین دین اپنے پیچھے کسی طرح کا نشان نہیں چھوڑتا، ایسے میں نقد سے کالے دھن کو فروغ ملتا ہے۔ بلیک منی کے خاتمے سے چھلاوے کی معیشت کے اثر کو ختم کیا جا سکے گا اور اس سے بھارتی معیشت کو فائدہ ہوگادوسري طرف پڑوسی ملک میں جعلی نوٹو کی پرنٹنگ ملک کی سلامتی اور اتحاد کے لئے بڑا خطرہ ہے.

ان حقائق اور پرانے نوٹ کو ہٹا کر نئے نوٹ لانے کی منصوبہ بندی کے بلیو پرنٹس کی بنیاد پر 8 نومبر کو آر بی آئی کے مرکزی بورڈ نے حکومت سے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ کی قانونی جواز ختم کرنے کی سفارش کی جسے مودی حکومت نے قبول کرتے ہوئے دیر شام کو اپنے فیصلے کا اعلان کر دیا.

نوٹ کے مطابق، ریزرو بینک کے بورڈ نے محسوس کیا کہ پرانے نوٹ واپس لینے کی تجویز لائے جانے کے لئے اس سے بہتر کوئی اور وقت نہیں ہو سکتا ہے جب مہاتما گاندھی سریز کے تحت نئے نوٹ شروع کئے جا رہے ہیں. ایسے میں بغیر کسی تاخیر کے پرانے نوٹ واپس لئے جا سکتے ہے. ساتھ ہی نقلی نوٹوں کو روکنے والے اقدامات کے ساتھ نئے ڈیزائن والے نوٹ مارکیٹ میں لائے جا سکتے ہیں.

ریزرو بینک نے یہ تو مانا کہ حکومت کی تجویز پر عمل کرنے سے فورا ہی پرانے نوٹ کے ٹھیک برابر نئے نوٹ لانا ممکن نہیں ہوگا. پھر بھی چونکہ 2000 روپے کے نوٹ ریزرو بینک کے دفتر پہنچنے اور وہاں سے کرنسی چیسٹ بھیجے جانے کا کام شروع ہو چکا تھا، لہذا ایک خاص سطح پر نوٹ کی مانگ کی طرف سے نمٹنا ممکن ہو پائے گا. یہ بھی بات کہی گئی ہے کہ ڈیجیٹل ذرائع سے لین دین بڑھنے کی امید ہے جس سے نقد رقم کی کم ضرورت پڑے گی. یہی نہیں 500 اور 1000 روپے کو چھوڑ کر باقی قیمت کے نوٹ ریزرو بینک اور کرنسی چیسٹ میں دستیاب ہے جس سے نقدی کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد کرے گی. نوٹس میں کہا گیا کہ ریزرو بینک اور مختلف کرنسی چیسٹ میں

8 نومبر کو، 50 روپے کے کل 11037 کروڑ روپے، 100 روپے کے کل 86579 کروڑ روپے اور 2000 روپے کے کل 94660 کروڑ روپے کے نوٹ دستیاب تھے. جبکہ 500 روپے کے ایک بھی نئے نوٹ نہیں تھےوہی 8 دسمبر کو 7977 کروڑ روپے کے 500 روپے کے نئے نوٹ دستیاب تھے جبکہ 2000 روپے کے معاملے میں یہ اعداد و شمار 82516 کروڑ روپے تھا.

نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جو پرانے نوٹ واپس نہیں آئیں گے، وہ اس وقت بھی ریزرو بینک کے بیلنس شیٹ میں جواب دہی یعنی لائبلیٹی والے کالم میں دکھائے جائیں گے. دوسرے الفاظ میں کہیں تو نوٹ بندي سے ریزرو بینک کے بیلنس شیٹ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. دوسری طرف حکومت کے اعلی سطحی ذرائع کئی مواقع پر کہتے رہے ہیں کہ جو بینک نوٹ کے واپس نہیں آئیں گے، اتنی قیمت کے نوٹ سرکاری خزانے میں آ سکتے ہیں. بس اس کے لئے ریزرو بینک قانون میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہوگی اور یہ کر لیا جائے گا.

نوٹ میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ نوٹ بندي کے بعد سے لے کر ایک ماہ کے درمیان کس کس قیمت کے کتنے نوٹ پریس سے ملے. ان میں خاص طور پر 2000 روپے کے 2.83 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ ملےجبكہ 500 روپے کے 15150 کروڑ روپے .10 سے لے کر 2000 روپے تک کی قیمت کے تمام نوٹوں کو لے لیں تو مجموعی طور پر 3.08 لاکھ کروڑ روپے کے نئے نوٹ پریس سے سپلائی کی گئی ۔  وہیں مجموعی طور 4.14 لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ چلن میں لائے گئے.

ریزرو بینک نے یہ بھی صاف کیا ہے کہ 2014 میں اس نے حکومت کے سامنے 5000 اور 10 ہزار کے نئے نوٹ لانے کی تجویز پیش کی. لیکن اس سے ہٹ کر مئی 2016 میں حکومت نے 2000 روپے کے نوٹ لانے کے بارے میں نظریاتی طور پر منظوری دے دی. پھر ریزرو بینک کی سفارشات کی بنیاد پر جون میں حکومت نے نئے ڈیزائن، سائز، رنگ اور تھیم کے ساتھ 2000 روپے کے نئے نوٹ لانے کو ہری جھنڈی دکھا دی. اسی ماہ ریزرو بینک نے تمام پریس سے نئے نوٹ کی پرنٹنگ شروع کرنے کا مشورہ دیا. اب یہ طے نہیں کہ نئے نوٹ کی پرنٹنگ اسی وقت شروع ہوئی یا پھر ستمبر میں جب رگھو رام راجن کی جگہ ارجت پٹیل نے گورنر کا عہدہ سنبھالا.


Share: